* ہے عشق گر مرا سچا تو مشتہر کردے *
غزل
ہے عشق گر مرا سچا تو مشتہر کردے
مرے خدا! مرے دل کی اُسے خبر کردے
شبیہ اُس کی ابھر آئے جب میں یاد کروں
مرے خیال کو ایسا تو باہنر کردے
یہ غم حیات کے ، یہ چشمِ نم ، یہ سوزِ دروں
اُسے جو یاد کروں سب کو بے اثر کردے
ہوا کے دوش پہ بہتا چلوں میں اُس کی طرف
مرے خیال کو تو اُس کا نامہ بر کردے
میں اُس کی یاد میں گزرا ہوا ہوں اک لمحہ
نہ مجھ کو چھوڑ یونہی ، مجھ کو معتبر کردے
اگر ہوں ضربِ ستم تو صدا بہ صحرا کر
الم نصیب صدا ہوں تو بااثر کردے
سخنوروں میں ظفر کا بھی نام شامل ہو
خدایا اُس کے قلم کو بھی معتبر کردے
ظفر سراج
1, Seal Basti, 1st bylane, Shibpur
Howrah-711102
Mob: 9231696982
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|