donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Zahiruddin Asar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سرکشوں کی جو سرعام ہے دہشت گردی *
(ظہیر الدین اثر ؔیزدانی جمالی( جے پور


سرکشوں کی جو سرعام ہے دہشت گردی
شہ حکومت کی ہے اور نام ہے دہشت گردی
 سازشوں کا حسیں انعام ہے دہشت گردی
امن کے نام پہ ہر گام ہے دہشت گردی
 صبح نفرت کی شام ہے دہشت گردی
بے وجہ جنگ کا انجام ہے دہشت گردی
صاف دل صاف ذہن صاحبِ ایثار اٹھیں
دہشت گردی کے مٹانے کو قلمکار اٹھیں
اس کا مقصد ہے کہ دنیا میں چراغاں نہ رہے
 لہلہاتا ہوا انسانی گلستاں نہ رہے
 حسن اخلاق میں کرداریٔ ذیشاں نہ رہے
درد ہی درد رہے درد کا درماں نہ رہے
اے اثرؔ دبدبۂ صاحب ایماں نہ رہے
یعنی انسان میں ہمدردی انساں نہ رہے 
جگمگاتے ہوئے شہروں میں اندھیرا ہو جائے
 چار جانب اے اثر ظلم کا ڈیرا ہو جائے
 درسِ قرآن کا ا حساس اگر ہے تو اٹھیں

اور پاکیزگی ذہن و نظر ہے تو اٹھیں
دھڑکنِ قبل میں کچھ سوز جگر ہے تو اٹھیں
ظلمت شب میں بھی امید سحر ہے تو اٹھیں
 اسوۂ رحمت عالم کی خبر ہے تو اٹھیں
اے اثرؔ خوفِ خدا ، فکر بشر ہے تو اٹھیں
اور اک عہد کریں کہ کسی عنواں نہ رہے
ظلم دہشت کا اثرؔ دہر میں امکاں نہ رہے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 342