* اور تو کیا مشکل پیش آتی دنیا کو سمج *
محترم عزم بہزاد مرحوم کے مصرعے
میں نے شاید دیر لگا دی خود سے باہر آنے میں"۔"
پر لکھی گئی ایک غزل بیاد عزم بہزاد
اور تو کیا مشکل پیش آتی دنیا کو سمجھانے میں
میں نے شاید دیر لگادی خود سے باہر آنے میں"۔"
سارا شہر ہی اپنے خدّو خال اٹھاۓ پرتا ہے
کس کس کی تصویر لگاؤں ميں آيئنہ خانے ميں
تیری کہانی سنتے سنتے ایسا منظر بدلا ہے
میرا بھی کردار نہیں ہے اب میرے افسانے میں
جانے اپنے عشق کو حضرت قیس سے کیسی نسبت تھی
ہم نے ساری عمر گنوادی یوں ہی خاک اڑانے میں
وحشت کے اس کھیل سے آخر کس کس کو روکوں گا میں
سارا شہر ہوا ہے شامل شہر کو آگ لگانے میں
تم جو اک لقمہ مجھکو خیرات میں دینے آۓ ہو
ہاتھوں سے محروم ہوا ہوں میں تو رزق کمانے ميں
یوں ہی تیز ہوا سے یارو باغ کی خوشبو ڈرتی ہے
کتنی دیر لگے گی آخر پھول سے دھول اڑانے ميں
روشنیوں کی خاطر اب تو اپنے ديئے سنبھال کے رکھ!۔
میں تو آنکھیں کھو بیٹھا ہوں اپنے خواب بچانے ميں
تجھ سے ملے بغیر وہ آخر کیسے واپس آجاۓ
جس کی ساری عمر لگی ہو تیری گلی تک آنے ميں
ذاکر حسین ضیائ
|