* فلک سے لوٹ آئی اور دعا کا دل نہیں دھ& *
غزل
فلک سے لوٹ آئی اور دعا کا دل نہیں دھڑکا
چمن خاموش تو کیوں ہے ترا کیا دل نہیں دھڑکا
یہ دل بے چین کیوں ہے کیا محبت ہوگئی مجھ کو
کبھی پہلے کسی آہٹ پہ ایسا دل نہیں دھڑکا
ہوئے جذبات بے مایہ، نہ تھا دل میں خدا کا ڈر
کہ اُن بے چین لمحوں میں دعا کا دل نہیں دھڑکا
تمہارے چاہت و اخلاص پر ایمان جب لائی
تمہارا نام سن کر کیوں یہ میرا دل نہیں دھڑکا
مرا ٹوٹا ہوا دل ہے مری دنیا ہے خالی سی
فسانہ میرا سن کر کیوں کسی کا دل نہیں دھڑکا
بہت ہے باغباں مایوس شاید اس لئے زارا
ہوا کی چھیڑخانی پر گلوں کا دل نہیں دھڑکا
زارا فراز
Bharat Health Centre
Main Road,Azad Nagar
Jamshedpur-832110
(Jharkhand)
Mob: 9835510616
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|