* میٹھی میٹھی سی کسک ہو تو غزل ہوتی ہ *
غزل
میٹھی میٹھی سی کسک ہو تو غزل ہوتی ہے
اور پہلو میں کھٹک ہو تو غزل ہوتی ہے
چاند تاروں میں چمک ہو تو غزل ہوتی ہے
غنچہ و گل میں مہک ہو تو غزل ہوتی ہے
خواہشیں کروٹیں لیتی ہیں مرے دل میں مدام
دل کے تاروں میں کھنک ہو تو غزل ہوتی ہے
جھومتا ہے جو دلِ زار گلِ نو کی طرح
ساتھ پائل کی جھنک ہو تو غزل ہوتی ہے
موسمِ گل ہے ، گلستاں پہ جوانی رقصاں
اس پر بلبل کی چہک ہو تو غزل ہوتی ہے
سازِ دل چھیڑ تو دیتے ہو مگر اے ہمدم!
اُس کی ہر لَے میں لچک ہو تو غزل ہوتی ہے
شعر گوئی کا مجھے دعویٰ نہیں ہے زینت
مہرباں مجھ پہ فلک ہو تو غزل ہوتی ہے
زینت بشیر کرنولی
5/166, Samir Manzil
Tin dukan Gali
Near Shamia Masjid
Dr. Gaffar Street
Karnol (A.P)
Mob: 9440851829
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|