* بات یہ حقیقت ہے آج کے حوالے سے *
غزل
بات یہ حقیقت ہے آج کے حوالے سے
جنگ پر ہیں آمادہ ظلمتیں اجالے سے
جھک نہ جائے گردن کیوں شرم سے صداقت کی
جھوٹ کی بلندی جب جا ملے ہمالے سے
فیصلے عدالت میں ہوں گے اعتقادوں پر
فائدہ نہ ہوگا کچھ حجت و حوالے سے
نقشِ پا بھی ڈھونڈو اب اُن وفا شعاروں کے
داستانِ صحرا تو سن چکے غزالے سے
جس کی شان و شوکت کا دور دور شہرہ تھا
اٹ گئی حویلی وہ مکڑیوں کے جالے سے
ایک گھر محبت کا آئو اب بنائیں ہم
دور اپنی بستی کے مسجد و شوالے سے
کیا نہ تھی رواداری میرے بادہ خانے میں؟
پوچھ لے ضیا کوئی کل کے کہنہ پیالے سے
ضیا ایوبی
Marwarikal, Haji Nagar
24 Parganas (N)
Mob: 9836638925
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|