عید کی لے کر بشارت آج آئی چاند رات
احمد علی برقیؔ اعظمی
لے کے آئی ہے پیامِ رونمائی چاند رات
شکر ہے اللہ کا جس نے دکھائی چاند رات
عید کی لے کر بشارت آج آئی چاند رات
بھیجتا ہے تہنیت بھائی کو بھائی چاند رات
چاند کی دے کر مبارکباد ٹیلیفون سے
رسمَ الفت یار نے اپنی نبھائی چاند رات
دوست اور دشمن کی جو تفریق تھی جاتی رہی
دشمنوں نے دوستی اپنی جتائی چاند رات
سننے کو شیریں بیانی جس کی دل مُشتاق تھا
مثلِ بلبل اُس نے کی نغمہ سرائی چاند رات
رونما ہو کر بشکلِ ماہ تاباں بام پر
بھول بیٹھا بے وفا بھی بے وفائی چاند رات
مثلِ غنچہ کِھل اُٹھا گلزار میں وہ گلعذار
اس طرح کی اُس نے آکر رونمائی چاند رات
اہلِ ایماں کے لئے قدرت کا یہ انعام ہے
تیس روزوں کی ہے اے برقی ؔ کمائی چاند رات
************