|
* یہ حقیقت ترے خیال میں ہے *
غزل
یہ حقیقت ترے خیال میں ہے
شادمانی بھی ہر ملال میں ہے
حوصلے کی نظر سے دیکھ ذرا
فتح کا راز بھی زوال میں ہے
یاد رکھنا کمال والے تو
پستیوں کا گزر کمال میں ہے
تیغ کو روکنا ہے کام ترا
مانا تیرا بچائو ڈھال میں ہے
کیوں پرندے فرار ہوجاتے
کوئی کمزوری تیرے جال میں ہے
کام اس کے ہیں لاجواب مگر
اس کی ہر بات بھی مثال میں ہے
جس کے گزرے ہیں دن مسرت میں
آج وہ شخص بھی ملال میں ہے
جانے کیوں آج کل حیات کا ساز
لے میں نہ سر میں ، نہ ہی تال میں ہے
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|