|
* جل کے ہنستے تارے بھی *
غزل
جل کے ہنستے تارے بھی
گاتے ہیں بنجارے بھی
وقت پڑا تو میداں میں
جیتنے والے ہارے بھی
مجھ کو سہارا دیتے ہیں
طوفانوں کے دھارے بھی
نفرت سے تکتے ہیں مجھے
آج ترے ہرکارے بھی
تجھ سے نفرت کرتے ہیں
تیرے اپنے پیارے بھی
دیکھ کے میری بیتابی
ڈوب گئے ہیں تارے بھی
جانے کیوں بیچاروں کے
کام نہ آئے چارے بھی
میرے دل پہ ٹوٹ پڑے
تیرے چلتے آرے بھی
تیرے بنا بھائے نہ کبھی
دل آویز نظارے بھی
تجھ کو دیکھ کے محفل میں
خوش ہیں غم کے مارے بھی
طاہرؔ اس نے چاہا تو
پھول بنے انگارے بھی
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|