|
* ہے اداسی حسیں نظاروں پر *
غزل
ہے اداسی حسیں نظاروں پر
چھاگئی ہے خزاں بہاروں پر
آپ اپنا ہی خود سہارا بن
دل نہ رکھ غیر کے سہاروں پر
کیا وہ جانے مزاج طوفاں کا
جو کھڑے رہتے ہیں کناروں پر
چاند کو سر کیا جو لوگوں نے
تو نشیمن بنا ستاروں پر
اب کے گلشن میں کیا تعجب ہے
گل فسردہ نکھار خاروں پر
ہر سزا پائی بے گناہوں نے
پھول ڈالے گئے شراروں پر
عمر بھر مضطرب رہا طاہر
جو گیا حسن کے اشاروں پر
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|