|
* ہم اندھیروں میں تابندگی بن گئے *
غزل
ہم اندھیروں میں تابندگی بن گئے
غم کے ماحول میں سرخوشی بن گئے
وقت نے اک ذرا کیا نظر پھیر لی
دوست بھی ہم سے اب اجنبی بن گئے
ہاتھ آئے گا کیا گمرہی کے سوا
راہبر ہی جو خود گمرہی بن گئے
کرکے اوروں کے غم پر نچھاور خوشی
غم کے ماروں کی خاطر خوشی بن گئے
بے نیازانہ جیتے تھے جو کل تلک
وہ بھی حالات سے مطلبی بن گئے
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|