|
* ہم سے پیچھے چلنے والے آگے ہیں *
غزل
ہم سے پیچھے چلنے والے آگے ہیں
ہم سوئے ہیں سونے والے جاگے ہیں
اُمیدوں کا دامن ان سے مت سینا
راہبروں کے وعدے کچے دھاگے ہیں
بابر کے بیٹے نے ان کو عزت دی
ہا تھ میں تیرے را کھی کے جو تاگے ہیں
پھر ان کا دیدار ہوا ہے برسوں بعد
پھر اپنی آنکھوں کے مقدّر جاگے ہیں
خوف زدہ ہیں ہم یوں بزدل کتوں سے
شیر کے ڈر سے جیسے غزالے بھاگے ہیں
مجرم اب قانون سے یوں روپوش ہوئے
ڈاکو جیسے گائوں لوٹ بھاگے ہیں
سن انچاس سے اب تک ہم سب سوئے تھے
ڈوب گیا ہے سورج تب ہم جاگے ہیں
راہ نمائی کی راہوں پر اے طاہر
آنکھوں والے پیچھے اندھے آگے ہیں
علیم طاہر
Mominpura, Survey No.19, H.No.51,
Maligaon, Nasic (M.S)
Mob: 9323177531 , 8976294034
Email: aleemtahir12@gmail.com
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………
|
|