* پاس سے اٹھ کے بھی وہ جائیں، روکیں ب *
پاس سے اٹھ کے بھی وہ جائیں، روکیں بھی آنکھ مار کے
اب رہے کون آپ میں ، دوڑ پڑے پکار کے
رہتے نہ تم الگ تھلگ، ہم نہ گزرتے آپ سے
چپکے سے کہنے والی بات کہنا پڑی پکار کے
پوچھی تھی چھیڑ کر جو آپ، کہنے نہ دی وہ بات بھی
تم نے کھٹکتی پھانس کو چھوڑ دیا اُبھار کے
٭٭٭
|