* اس طرح راہ تکتا ہوں میں اپنے یار کا *
غزل
اس طرح راہ تکتا ہوں میں اپنے یار کا
جس طرح انتظار ہو فصلِ بہار کا
اُس کے سوا ہے کون زمانے میں رہنما
سنتا ہو حالِ دل جو کسی حالِ زار کا
جو نفرتوں کی فصل اُگاتا ہے ہر طرف
مفہوم کیا وہ سمجھے محبت کا ، پیار کا
ہوتا ہے وہ ذلیل زمانے میں دوستو
رکھتا نہیں خیال جو اپنے وقار کا
بیشک اُسی کی جیت ہے میدانِ زیست میں
انجام جس نے سوچ لیا اپنی ہار کا
اُس بوریا نشین کے در کے گدا ہیں جو
کرتے نہیں ہیں خوف کسی تاجدار کا
اشرف کسی سے کرنا نہ اظہارِ غم کبھی
بیشک وہی ہے سنتا ہر اک غمگسار کا
اشرف رضا قادری
16, P.M.Basti, 2nd bylane, Shibpur
Howrah-711102
Mob: 9831910411
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|