* جب آگ سلگتی ہے تو اٹھتا ہے دھواں بھ *
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
جب آگ سلگتی ہے تو اٹھتا ہے دھواں بھی
بچتا نہیں پھر اسکی سیاہی سے سماں بھی
سن لیگا زمانے کی کوئی آہ و فغاں بھی
اک روز بدل جائیں گے حالا ت_ جہاں بھی
میں خود تو قلم کا ہوں مجاہد مگر اے شخص
باطل سے لڑائی میں ضروری ہے سناں بھی
جس سمت گزرتی تھی مچا دیتی تھی ہلچل
ساکت سی نظر آتی ہے وہ موج_ رواں بھی
یادوں کو ستانے دو ابھی اے دل_ جاوید
مٹ جائیں گے اک روز یہ بے رحم نشاں بھی
**** |