* ہو پیار کی مدت میں طوالت تو مزہ ہے *
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
ہو پیار کی مدت میں طوالت تو مزہ ہے
بر وقت ہو اظہار_ محبت تو مزہ ہے
مانا کہ مزاجوں میں ضروری ہے متانت
الفت میں ہو اک رنگ_ شرارت تو مزہ ہے
وہ روٹھ کے بیٹھے رہیں کب دل کو گوارا
مل جائے منانے کی اجازت تو مزہ ہے
ہے جوش بھی اورہوش بھی اور سمت_سفر بھی
ایسے میں کرم کر دے مشیت تو مزہ ہے
دنیا کی عطیات سے محظوظ ہوں بھرپور
لیکن رہے ایمان سلامت تو مزہ ہے
جاوید ابھی خلد_ بریں دور ہے بیحد
مل جائے زمیں پر کہیں جنت تو مزہ ہے
***** |