غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
تمام عمر مراسم کا احترام کیا
مقام جیسا تھا ویسا ہی اہتمام کیا
وہ لمحہ جس نے تعارف ترا کرایا تھا
اس ایک لمحہ سے ہر لمحہ تیرے نام کیا
اسی کا فرض لگانا لگام ہے اس پر
وہ جس نے آ کے مرے دل کو بے لگام کیا
اگر خدا کی ثنا کرتے، خلد مل جاتی
ملا نہ کچھ بھی، ترا ذکر صبح و شام کیا
ہے زیست کا نظریہ* کہ موت کا جاوید
ہر ایک زندہ روایت کا انہدام کیا
--