* بارش_ لطف و عنایات ہوئی پہلی بار *
غزل
جاوید جمیل
"رہگزر" (١٩٩٨) سے
بارش_ لطف و عنایات ہوئی پہلی بار
ان سے جی بھر کے ملاقات ہوئی پہلی بار
اس نے ہاتھ اپنا مرے ہاتھ میں ڈالا آخر
دشمنوں کو مرے شہ مات ہوئی پہلی بار
میرے ویران و پریشان اندھیرے گھر میں
بزم_ موسیقی و نغمات ہوئی پہلی بار
کاش اس جوش_ اخوت کا میں شاہد ہوتا
جب مدینے میں مواخات* ہوئی پہلی بار
میں تو عادی ہوں اسے دینا تسلی جاوید
جس پہ الزام کی برسات ہوئی پہلی بار
* مدینے میں ہجرت کے فورا بعد ایک قریش اور ایک انصار کو آپس میں بھائی قرار دے دیا گیا تھا، جس کے نتیجہ کے طور پر مدینے والوں نے اپنی ہر چیزمیں مکہ والوں کو برابر کا حصہ دار بنا دیا تھا- اس قسم کی دو مواخات مدینے میں ہوئی تھیں-
************ |