* تمہارے رنگ میں میرا اثر نہیں لگتا *
غزل
ڈاکٹر جاوید جمیل
(پہلے مجموعہ "رہگزر" ١٩٩٨ سے)
تمہارے رنگ میں میرا اثر نہیں لگتا
تمہارا پیار مجھے معتبر نہیں لگتا
ترا وجود تو آرائشوں کا عادی ہے
کسی بھی طرح سے تو ہم سفر نہیں لگتا
نہ جانے میری کمی ہے کہ گھر کے لوگوں کی
خود اپنا گھر بھی مجھے اپنا گھر نہیں لگتا
جلال_ خالق و مالک کا خوف طاری ہے
اسی لئے تو کسی سے بھی ڈر نہیں لگتا
نہیں تو کوئی فرشتہ، بشر ہی ہے جاوید
تو اپنے آپ کو مانا بشر نہیں لگتا
************** |