donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Fariyad Azer
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اک عجب تمثیل کے کردار ہو کر رہ گئے *
اک عجب تمثیل کے کردار ہو کر رہ گئے
ہم خود اپنی راہ کی دیوار ہو کر رہ گئے

جو مکاں اپنے بزرگوں نے بنایا تھا کبھی
اُس مکاں میں ہم کرایے دار ہوکر رہ گئے

کربلائے وقت کے میدان سے مفرور لوگ
خاندانی غازیِ گفتار ہو کر رہ گئے

دوریاں نزدیکیوں میں ہوگئیں تبدیل جب
جس قدر مشتاق تھے بیزار ہو کر رہ گئے

جیتنے نکلے تھے آزرؔ دشمنِ امت کا دل
دشمنوں کے ہاتھ کی تلوار ہوکر رہ گئے
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 413