ذہن میں اس کے کھڑکیاں تھیں بہت
پر فضاؤں میں آندھیاں تھیں بہت
وہ کسی طور بھی نہ کُھل پایا۔
میری باتوں میں چابیاں تھیں بہت
مسکراتی تھیں ساری دیواریں
اور گھر میں اداسیاں تھیں بہت
تیری سیرت پسند تھی ورنہ
تیری صورت کی لڑکیاں تھیں بہت
خامشی اس کی جان لیوا تھی
اور باتوں میں تلخیاں تھیں بہت
وہ نگاہوں سے گرگیا آزرؔ
ورنہ اُس میں بھی خوبیاںتھیں بہت
**************