* مسئلہ آہی گیا ہے انجمن کے سامنے *
غزل
کیف عظیم آبادی
مسئلہ آہی گیا ہے انجمن کے سامنے
کون ہوگا سرخ رو دار و رسن کے سامنے
خود بخود نقشِ اجنتا جاگ کے انگڑائی لے
مرحلے کیا چیز ہیں، دیوانہ پن کے سامنے
عشق کی تاب نظر کا کھل گیا سارا بھرم
بن گیا ہے موم اک شعلہ بدن کے سامنے
کس نظر سے دیکھئے دیکھیں گے اس کا بو الہوس
کچھ شگوفے رکھ دئیے غنچہ دہن کے سامنے
کیفؔ ! کس سے کیجئے حسن غزل کا تذکرہ
قدر فن کچھ بھی نہیں اہلِ وطن کے سامنے
٭٭٭
|