donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Kaif Azimabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ تو دیوانہ تھا کچھ اس سے سوا ہوں م&# *
غزل
کیف عظیم آبادی

وہ تو دیوانہ تھا کچھ اس سے سوا ہوں میں بھی
اپنے احساس کے ہاتھوں سے مرا ہوں میں بھی
ذہن کی کوئی گلی یاد سے خالی نہ رہی
کتنے آوراہ خیالوں میں گھرا ہوں میں بھی
سوچتا ہوں میں سمیٹے ہوئے طوفان وجود 
جیسے ناکردہ گناہوں کی سزا ہوں میں بھی
جانے کس وقت جھلس کر میں فنا ہو جائوں
کتنے تپتے ہوئے سورج پہ کھڑا ہوں میں بھی
اپنی فطرت میں ہے اندازِ بغاوت پنہاں
سب کی راہوں سے الگ ہو کے چلاہوں میں بھی
جانے کیوں کیفؔ مجھے لوگ بُرا کہتے ہیں
کسی ممتا بھرے ہونٹوں کی دعاء ہوں میں بھی
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 347