donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Kaif Azimabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اپنے ہی گھر میں مجھ کو وہ چہرہ دکھا&# *
غزل
کیف عظیم آبادی

 اپنے ہی گھر میں مجھ کو وہ چہرہ دکھائی دے
 آنکھوں میں جس کی خوف کا سایہ دکھائی دے
 شیشے کے ہر مکان پہ نفرت کی ہو نظر 
 پتھر ہو سب کے ہاتھ میں ایسا دکھائی دے
 ہنگامۂ نشاط میں ہم کو بھی کر لو یاد 
 محفل میں کوئی شخص جو پیاسا دکھائی دے
 دیوانگیٔ شوق کا عالم نہ پوچھئے
 ہم کو ابھی سے خواب میں صحرا دکھائی دے
 روٹی پہ حق ہے بھوک کا انصاف کیجئے
 یوسف کا حسن جرم زلیخا دکھائے دے
 عکسِ جمال یار نے حیران کر دیا
 پو پھوٹتی ہے شیشے سے ایسا دکھائی دے
 یوں کیفؔ ذکر حسن سے آسودگی ملی
 پیاسے کو جیسے خواب میں دریا دکھائی دے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 368