donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Kaif Azimabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* زخم دل لے کے جو مہکے ہیں گلابوں کی ط&# *
غزل
کیف عظیم آبادی

زخم دل لے کے جو مہکے ہیں گلابوں کی طرح
زندگی چاہئے ان خانہ خرابوں کی طرح
غم کی مستی میری آنکھوں میں گھلی جاتی ہے
میں نے آنسو بھی پئے ہیں تو شرابوں کی طرح
میرے چپ رہنے سے چھپتی نہیں دل کی حالت
لوگ چہرہ میرا پڑھتے ہیں کتابوں کی طرح
میرے ہونٹوں کو میسر ہے تیرے ہونٹ کا لمس
میری سانسیں بھی مہکتی ہیں گلابوں کی طرح
ڈھونڈ ہی لے گی انہیں چشم تجسس اے کیفؔ
پردہ گل میں چھپے ہیں جو حجابوں کی طرح
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 333