* میری مونس غریب تنہائی *
غزل
کیف عظیم آبادی
میری مونس غریب تنہائی
میں ہوں اور بد نصیب تنہائی
شور و غل کے عظیم صحرا میں
گھر گئی ہے غریب تنہائی
شہر کی پر ہجوم سڑکوں پر
کھیلتی ہے عجیب تنہائی
جانے کب میری روح کو ڈس لے
زندگی کی مہیب تنہائی
میں تو عیسیٰ نہیں مگر پھر بھی
بن گئی ہے صلیب تنہائی
کیفؔ کتنے حسین لمحے تھے
چاندنی شب ، حبیب تنہائی
٭٭٭
|