* لڑکوں کے شانہ بہ شانہ چل رہی ہیں لڑ *
ڈاکٹر منصور عمر
کہمن
صنف نازک
منظر:
لڑکوں کے شانہ بہ شانہ چل رہی ہیں لڑکیاں
گل کھلائیں گی نہ جانے اب کیا یہ مہ وشاں
اُن کو ہے اک زعم کہ مردوں سے وہ کمتر نہیں
وائے! ان کے جسم پر بھی چڑھ گئی ہیں وردیاں
ان کے ذہنوں میں کچھ ایسا زہر بھرڈالا گیا
رہ نہیں پائیں گی اب وہ شوہروں کی بیویاں
مغربی تہذیب کا ایسا اثر غالب ہوا
وہ سمجھتی ہیں کہ عہدِ نو ہے ان پر مہر باں
کہمن:
سچ تو یہ ہے جہا ں روشن ہے عورت ذات سے
ہاں! اگر ہو جائے اس پر اپنی حقیقت عیاں
بیٹی، بیوی، ماں ، بہن ملکہ ہے گھر کی مالکہ
اس کے ہی قدموں کی برکت سے ہے یہ سارا جہاں
٭٭٭
|