* میری سالگرہ *
میری سالگرہ
بہت چبھتی ہے یہ تاریخ
میری بھیگی آنکھوں کو
یہی دن تھا کبھی جب مجھ کو میری ماں جگاتی تھی
دعائوں میں بسی اُس صبح میں
مجھ کو مبارکباد دیتی، چومتی تھی میری پیشانی
نئی پوشاک پہناتی
مری چوٹی بناتی اور سجاکر مجھ کو
کیسے پیار سے دیتی تھی وہ تحفے
سبھی پکوان اُس دن تو
مری خواہش سے بنتے تھے
مرے صدقے اترتے تھے
مری ماں کی نگاہوں سے
خوشی کے پھول جھڑتے تھے
مگر! وہ کیا گئی
اُس دن کو جیسے ڈس گئے بچّھو
یہ دن اب جب بھی آتا ہے
کلیجہ نوچ لیتا ہے!
****************** |