* تمہارے واسطے دشمن سے دوستی کرلی *
تمہارے واسطے دشمن سے دوستی کرلی
مرے ضمیر نے چپ چاپ خودکشی کرلی
سنا تھا اُس کو وفائوں سے خوب رغبت تھی
سنا ہے اپنی خودی اُس نے اجنبی کرلی
ہوئی کچھ اور حسیں اور بھی مٹھاس بڑھی
زبانِ اردو میں شامل جو فارسی کرلی
تمام سجدے بس اک پل میں ہوگئے باطل
جو ایک سجدے میں شیطاں نے خودسری کرلی
وہ میرے نام پہ اک شعر کہنے والا تھا
میں بے نقاب ہوئی اُس نے شاعری کرلی
نہ آنچ آئے کبھی تیری زندگانی پر
میں تجھ سے دور رہی اور زندگی کرلی
وہ جس دوپٹے پہ امّی نے پھول کاڑھا تھا
اُسی کی خوشبو سے نغمہؔ نے زندگی کرلی
************************** |