donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Naghma Noor
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* مشکل ہے رکھنا اب دلِ مضطر سنبھال ک *
مشکل ہے رکھنا اب دلِ مضطر سنبھال کے
لے جا تو میرے خط کو کبوتر سنبھال کے

میں نے تو اپنا خون تمہیں کردیا معاف 
رکھا ہے تم نے آج بھی خنجر سنبھال کے

تحفے میں جو دیا تھا مجھے آپ نے کبھی
رکھا ہے آج تک وہ گلِ تر سنبھال کے

خوشبو ترے بدن کی ہوائوں میں گم نہ ہو
رکھتی ہوں روز میں ترا بستر سنبھال کے

قدموں پہ دشمنوں کے نہ دستار گر پڑے
گردن جھکایئے تو ذرا سر سنبھال کے

وہ جانتا تھا بچوں کے تیور بدلتے ہیں
رکھا تھا اُس نے گائوں میں اک گھر سنبھال کے

اکثر وہی زمین سرکتی ہے نغمہؔ نور
رکھتے ہیں لوگ قدموں کو جس پر سنبھال کے
***************************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 344