ریش ہو دل جو مئے عشق سے سرشار نہ ہو سر قلم ہو جو سزا وارِ سردار نہ ہو حسن کیا حسن ہے جلوہ جسے درکار نہ ہو یوسفی کیا ہے جو ہنگامۂ بازار نہ ہو ٭٭٭