* لطف ہو حشر میںکچھ بات بنائے نہ بنے *
لطف ہو حشر میںکچھ بات بنائے نہ بنے
آنکھ بھی شوخ ستمگر سے چرائے نہ بنے
تم سے اب کیا کہیں وہ چیز ہے داغ غم عشق
کہ چھپائے نہ چھپے اور دکھائے نہ بنے
بات وہ کہہ گئے آئے بھی تو کس طرح یقیں
اور سحرا اس میں کچھ ایسا ہے بھلائے نہ بنے
٭٭٭
|