donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ramz Azimabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہر قدم پر آئینہ خانہ بنایا جائے گا *
غزل

 رمز عظیم آبادی

ہر قدم پر آئینہ خانہ بنایا جائے گا
شہر کے لوگوں کو دیوانہ بنایا جائے گا
دے برہمن جام شیخ محترم ہنس کر پیئں
اب وطن میں ایسا میخانہ بنایا جائے گا
کیا خبر تھی مجھ کو ارباب ہوس کی بزم میں
اے محبت تیرا فسانہ بنایا جائے گا
اس لئے ہے فصل گل میں شمعِ عارض بے نقاب
باغ میں پھولوں کو پروانہ بنایا جائے گا
شہر یہ پتھر کا ہے ہر آدمی پتھر کے ہیں
رنج و غم سے دل کو بیگانہ بنایا جائے گا
فصلِ گل میں غسل فرمائے گی توبہ رمز کی
خاکِ کعبہ لاکے پیمانہ بنایا جائے گا
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 327