* میں تیرے ظلم دکھاتا ہوں اپنا ماتم *
میں تیرے ظلم دکھاتا ہوں اپنا ماتم کرنے کے لئے
مِری آنکھوں میں آنسو آئے تری آنکھیں نم کرنے کیلئے
مٹی سے ہوا منسوب مگر آتش خانہ سا جلتا ہوں
کئی سورج مجھ میں ڈوب گئے، میرا سایہ کم کرنے کے لئے
وہ یاد کے ساحل پر سارے موتی بکھرائے بیٹھی تھی
اک لہر لہو میں اُٹھی تھی مجھے تازہ دم کرنے کے لئے
آج اپنے زہر سے کاٹ دیا سب زنگ پرانے لفظوں کا
آئندہ کے اندیشوں کی تاریخ رقم کرنے کے لئے
ممکن ہے کہ اب بھی ہونٹوں پر کوئی بھولا بسرا شعلہ ہو
میں جلتے جلتے راکھ ہوا لہجہ مدھم کرنے کے لئے
*****************************8 |