donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Sayel Dehlavi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر وا *
ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر والے
ذرا تم بھی تو دیکھو ہم کو، تم بھی ہو نظر والے
نظر آئیں گے نقش پا جہاں اس فتنہ گر والے
چلیں گے سر کے بل رستہ وہاں کے رہگزر والے
ستم ایجادیوں کی شان میں بَٹّا نہ آجائے
نہ کرنا بھول کر تم جور چرخ کیزور والے
جفا و جور گلچیں سے چمن ماتم کدہ سا ہے
پھڑکتے ہیں قفس کی طرح آزادی میں پر والے
الفت سے تابہ یا ، للہ افسانہ سنا دیجئے
جناب موسی عمراں وہیں حیرت نگر والے
ہمیں معلوم ہے، ہم مانتے ہیں ، ہم نے دیکھا ہے
دل آزردہ ہواکرتے ہیں از حد چشم تر والے
کٹانے کو گلا آٹھوں پہر موجود رہتے ہیں
وہ دل والے جگر والے سہی، ہم بھی ہیں سر والے
تماشا دیکھ کر دنیا کا سائل کو ہوئی حیرت
کہ تکتے رہ گئے بد گو ہروں کا منہ گہر والے
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 354