* کون سی شکل چھپی ہے مجھ میں *
کون سی شکل چھپی ہے مجھ میں
ایک خوشبو سی بسی ہے مجھ میں
تو نہیں ہے تو یہ ہوتا ہے گماں
جیسے میری ہی کمی ہے مجھ میں
اک نظر اس نے اٹھائی تھی کبھی
مدتوں شمع جلی ہے مجھ میں
مجھ کو گلزار کئے دیتی ہے
وہ جو اک آگ دبی ہے مجھ میں
اب مجھے نیند بھی آجائے تو کیا
روشنی جاگ رہی ہے مجھ میں
اجنبی سی کوئی صورت شاعر
راستہ بھول گئی ہے مجھ میں
********************* |