* اونچے محل سے چھپ نہ سکی پست ذہنیت *
اونچے محل سے چھپ نہ سکی پست ذہنیت
ہم ایک دن میں بھول گئے جھونپڑوں کی رات
بے تاج دن میں رات میں فغفور میکدہ
وامق ہزار راتوں کی ہے شاعروں کی رات
پرچھائیوں کی بانہوں میں مہتاب کے سبو
یہ جنگلو ں کی رات ہے یا میکدوں کی رات
وقت آگیا اُنڈیلئے ساغر میں آفتاب
پھر اپنے جوڑے کھول رہی ہے غموں کی رات
************************** |