donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aalam Khurshid
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* توڑ کے اس کو برسوں رونا ہوتا ہے *

غزل

٭……عالمؔ خورشید

توڑ کے اس کو برسوں رونا ہوتا ہے

دل شیشے کا ایک کھلونا ہوتا ہے

محفل میں سب ہنستے گاتے رہتے ہیں

تنہائی میں رونا دھونا ہوتا ہے

کوئی جہاں سے روز صدائیں دیتا ہے

ہر دل میں اک ایسا کونا ہوتا ہے

بے مطلب کی چالاکی ہم کرتے ہیں

ہو جاتا ہے جو بھی ہونا ہوتا ہے

دو پل کی شہرت میں بھولے جاتے ہو

جوپایا ہے اس کو کھونا ہوتا ہے

دنیا حاصل کرنے والوں سے پوچھو!

اس چکر میں کیا کیا کھونا ہوتا ہے

سنتا ہوں ان کو بھی نیند نہیں آتی

جن کے گھر میں چاندی سونا ہوتا ہے

کانٹے وانٹے چبھتے رہتے ہیں عالمؔ

لیکن ہم کو پھول پرونا ہوتا ہے

****

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 347