donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* الٰہی بندھ رہی ہے آج گلشن میں ہوا ک *

غزل

الٰہی بندھ رہی ہے آج گلشن میں ہوا کس کی
لئے پھرتی ہے خوشبو دم بدم بادِ صبا کس کی
ہوئی ہے اس طرح سے بے اثر یارب دعاء کس کی
پھر آتی ہے فلک سے جا کے آہ ِ نارسا کس کی
لُٹا جاتا ہے دل اور آج لہروں پر یہ لہرے ہیں
جگر میں بن کے ناگن ڈستی ہے زلفِ دوتا کس کی
کیا وار اُس نے غیروں پر مرے ہم رشک کے مارے
تماشا ہے الٰہی لگ گئی کس کو قضا کس کی
کہاں ممکن ہے کس سے انتظارِ یار ہو مجھ سا
رہے گی پھر بھی یوں ہی مثلِ نرگس آنکھ وا کس کی
تہہ وبالا ہوا جاتا ہے دل پہلو میں کیا باعث
چلا آتا ہے کون، آتی ہے گھنگرو کی صدا کس کی
لڑیں زلفو ں سے آنکھیں اور دل کی شامتیں آئیں
پڑی ہے یا الٰہی کس کے سر جا کر بلا کس کی
خفا صیّاد ہے، چیں بر جبیں گل چیں ہے کیا باعث
بُرا کس کا کیا، تقصیر کی ہم نے بھلا کس کی
صدا تک بھی نہ دی میرے دہانِ زخم نے ،ہے ہے
نہ پوچھو گڑ گئی ہم میں نگاہِ سرمہ سا کس کی
ہمارا خون کرتے ہیں کہ مہدی ہی وہ ملتے ہیں
تمنا آج بر لاتا ہے دیکھیں تو خدا کس کی
تہہ عرِش معلیٰ کچھ دھواں سا آج اٹھتا ہے
خدا جانے لگا آئی ہے آگ آہِ رسا کس کی
ہمارا بند بند اس طرح کٹوانا نہ لازم تھا
چھوا تھا بند کس کا ہم نے کھولی تھی قبا کس کی
جدھر چلتا ہے اے جلاد بسمل اس کو کرتا ہے
اڑائی ہے ترے خنجر نے چلنے کی ادا کس کی
عجب حسرت سے آسی کہہ رہا تھا کل مدینے میں
شفاعت ہوگی پہلے حشر میں یا مصطفی کس کی

٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 349