donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ کیاہے تراجس میںجلوانہیں ہے *

غزل

وہ کیاہے تراجس میں جلوانہیں ہے
نہ دیکھے تجھے کوئی اندھانہیں ہے
یہاں کیوں تم آئوتماشانہیں ہے
ہجومِ غم ودردمیلانہیں ہے
کہاں دامنِ حُسن عاشق سے اٹکا
گلِ داغِ الفت میں کانٹانہیں ہے
کیاہے وہاں اس نے پیمانِ فردا
یہاں ہے وہ شب جس کوفردانہیں ہے
وہ کہتے ہیں میں زندگانی ہوں تیری
یہ سچ ہے توان کابھروسانہیں ہے
دکھاتاہے کیوں آئینہ قلبِ صافی
تصورکسی کاہے سکتانہیں ہے
مری زیست کیوں کرنہ ہوجاودانی
جومرتاہے اس پروہ مرتانہیں ہے
بھلایارِدل سوزملتاہے کس کو
جلایادل اس نے توشکوانہیں ہے
وہی خاک اڑانا، وہی گردشیں ہیں
یہ مانا کہ عاشق بگولانہیں ہے
گلوگیرہے ان بھوئوں کاتصور
گریبان میں اپنے کنٹھانہیںہے
ان آنکھوں کوجب سے بصارت ملی ہے
سواتیرے کچھ میں نے دیکھانہیں ہے
سمجھتے ہوجوشِ اناالحق کی موجیں
وہ قطرہ نہیں ہے جودریانہیں ہے
مری حسرتیں اس قدربھرگئی ہیں
کہ اب تیرے کوچے میں رستانہیں ہے
وہ دل کیاجودل برکی صورت نہ پکڑے
وہ مجنوں نہیں ہے جولیلانہیں ہے
کمالِ ظہورِتجلی سے جانا
جوپنہاں نہیں ہے وہ پیدانہیں ہے
بھرے جائے زران میں موتی خدانے
دہانِ صنم ہے یہ غنچانہیں ہے
اسیروں سے اپنے اُلجھنا،بگڑنا
یہ کیاہے جوزلفوں کوسودانہیں ہے
تیری راہ میںکوئی کیوںکرنہ سردے
یہ دیناتولیناہے دینانہیں ہے
ہجومِ الم ہے نہ گھونگھٹ اُٹھائو
کہ عاشق تمہارااکیلا نہیں ہے
مگرسرکے بل چلتے ہیںاس گلی میں
نشانِ قدم کوئی پیدانہیں ہے
وہ رہروہوں میں صورتِ نکہتِ گل
جسے خارِوہ کابھی کھٹکانہیں ہے
عدوکیوں الجھتے ہیں اے رشکِ گلشن
تراعاشقِ زارکانٹانہیں ہے
ہراک طالب ِدین ہے طالب فناکا
کہ جب ہم نہیں آپ دنیانہیں ہے
نکل جائے دم اس کی اُلفت میں آسیؔ
سوااس کے اب کچھ تمنانہیں ہے

٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 364