غزل
ایک بوسہ دے خداکے واسطے
اے مسیحاخاطربیمارہے
بال جواس نے نچوڑے یہ کھلا
زلفِ جاناں ابرگوہربارہے
کچھ اکیلے عشق کولازم ہے غم
حسن کی خاطربھی یہ آزارہے
شمع کاچہرہ ہے کیسادلفروز
تارِعشق آخرگلے کاہارہے
پی گیادودن میں رگ رگ کالہو
عشق ظالم بھی بڑاخونخوارہے
ہے وہ قاتل سرمۂ ڈمبالہ وار
جس کی باہرمیان سے تلوارہے
پھرعیادت کیلئے شایدوہ آئے
کہہ دوپھرحاصی ٔ تیرابیمارہے
٭٭٭