donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ذوقِ افزائے جنوں ہے اشتیاقِ ہم مج *

غزل

ذوقِ افزائے جنوں ہے اشتیاقِ ہم مجھے
دل مرادرکاراُس کواوراس کاغم مجھے
میں وہیں سمجھاملی جب کسوت آدم مجھے
عالمِ غم میں بنایامرکزِ عالم مجھے
سجدے سے اٹھنے نہیں دیتاکمالِ خم مجھے
آکے اس درپرہے واجب شکربارِغم مجھے
سب میںآتی ہے نظرکیفیتِ عالم مجھے
ہرحبابِ بحرکاساغرہے جامِ جم مجھے
ذرے ذرے میںتراجلوہ سہی اوآفتاب
دیکھنے دیتاہے کچھ یہ دیدۂ پُرنم مجھے
سنگِ بارانِ حوادث اورمجھ ساخقہ جاں
میںیہاں کیاکرنے آتالائے دے کردم مجھے
آلپٹ کرتجھ سے رولوںاے بہشتِ کوئے یار
آج کیوںاس نے سنایاقصۂ آدم مجھے
اشک ِچشم غیرکی اللہ ایسی آبرو
گوہرگوش صنم دیکھے بچشمِ کم مجھے
اوراذنِ بوسۂ رخساراب کیاچاہیئے
صاف زلفوںکی طرح اس نے کیابرہم مجھے
ہائے سرگردانی ہرروزۂ مہتاب ہائے
داغ ماتھے کانہ ہواے فکرِ بیش وکم مجھے
رُوزِرُستاخیزمعنی ہرخیالِ تازہ ہے
اہل ِعالم جانتے ہیںدوسراعالم مجھے
دل میں کیاکیا حسرتیں تھیں جنکے تم قاتل ہوئے
پیٹنے دو،کیوںرہے اب حسرتِ ماتم مجھے
میںتوتجھ میںمحو،توصرفِ تنزل دم بہ دم
تیرے عالم نے دکھائی لاکھوںہی عالم مجھے
یہ توکھلتاوصل ہے آئینہ دارِمدعا
خط جولکھااس کولکھناتھاخط توام مجھے
کھوگئی شایددوئی عشقِ لب ِجاں بخش میں
کہتے ہیں بیماررشکِ عیسیٰ ٔمریم مجھے
گردنِ عاشق ہے وقف ہربلائے آسماں
کچھ توسمجھاتھادیاتھاضعف نے جب خم مجھے
دعویٔ غم خواری اوران ساعدوئے جاںمرا
کردیاکیافرط غم نے خودسراپاغم مجھے
واقعی صہبائے ذوقِ جلوہ ہستی سوزہے
وجدمیں لاتی ہے آسیؔ حالتِ شبنم مجھے
٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 350