donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خاکِ پاآنکھوں میں عاشق ہیں لگانے   *

غزل

خاکِ پاآنکھوں میں عاشق ہیں لگانے والے
دل میںآجاارے اوعرش کے جانے والے
تیری الفت میں سناتے ہیں سنانے والے
جان سے جائے گااودل کے لگانے والے
کوئے قاتل سے کوئی پھرتے ہیں جانے والے
وہی جاتے ہیں جوہیں سرکے کٹانے والے
اس طرف آارے اونازسے جانے والے
ہم ہیں قدموں کے تلے آنکھیں بچھانے والے
آنکھیں پتھرا گئیں صورت بھی دکھادے ظالم
ارے اوپردے سے آوازسنانے والے
دردِدل بھی سببِ رحمتِ حق ہوتاہے
تیرے قربان ہم اودل کے ستانے والے
دل کے دُکھنے میں عجب طرح کی اک لذت ہے
یاخداخوش رہے عاشق کے ستانے والے
ابھی تعلیم نہ کرترکِ محبت کی مجھے
دل لگالے کہیں اومیرے سکھانے والے
قبرپربیٹھ کے روئوگے نہ پائوگے جواب
پھرکے آنے کے نہیں جان سے جانے والے
دل مراتوڑکے بے دردکہاں جاتاہے
ڈرخداسے ارے اوکعبہ کے ڈھانے والے
مرغِ جاں طعمۂ شاہینِ اجل ہوجائے
بازہم عشق سے تیرے نہیں آنے والے
چال آفت ہے توپازیب کی جھنکارغضب
آیئے فتنہ محشرکے جگانے والے
ہاتھ مہندی سے بھبھوکاجوبنایاتوکیا
آپ ہیں آگ کلیجوں میں لگانے والے
توادھرآئے توعاشق ترے اے نورِ نظر
پتلی کی طرح ہیں آنکھوں میں بٹھانے والے
آنے کاوعدہ جولیتا ہوں توکہتا ہے وہ شوخ
آج ہم پائوں میں مہندی ہیں لگانے والے
جیتے جی کون ترے درسے اٹھاسکتاہے
بس اٹھائیں گے جنازے کے اٹھانے والے
سورہے کھاکے اگرکچھ تووہ بہترہے کہیں
اے غمِ الفتِ محبوب کے کھانے والے
حشرمیں بیٹھیں گے زیرِ قدم پاک نبیؐ
بے ٹھکانے کہی ںہوتے ہیں ٹھکانے والے
بال بال اپنے اسیروں کے جکڑلیتے ہیں
کیاغضب ہوتے ہیں زلفوں میں پھنسانے والے
اب کہیں آسیؔ نالاں ہے نہ قیس وفرہاد
کیاہوئے کنگرۂ عرش ہلانے والے
٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 453