donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* حجاب گنج مخفی میں نہاں تھے *

غزل

حجاب گنج مخفی میں نہاں تھے
الٰہی ہم کہاں آئے کہاں تھے
کسی نے ھی نہ دیکھا ہم جہاں تھے
بدن تھی خلق ہم مانند جاں تھے
عیاں ایسے کہ ہر شئے میں نہاں تھے
نہاں ایسے کہ ہر شئے سے عیاں تھے
بسانِ نالہ سر کھینچا ہے باہر
ہم اہلِ درد کے دل میں نہاں تھے
نکالا کرتے تھے بالوں کی کھالیں
کبھی ہم بھی خیالِ شاعراں تھے
رہے رستے ہی میں قدموں سے چھٹ کر
مگر ہم نقشِ پائے رفتگاں تھے
جب اُس کوچے کی حاصل تھی گدائی
خدا وندِ زمین و آسماں تھے
ہوئے ظاہر بسانِ نور باطن
دلِ اربابِ دل میں ہم نہاں تھے
ترے کوچے میں جب چلنا پڑا تھا
بسانِ اشک آنکھوں سے رواں تھے
کچھ ایسے نشۂ ہستی سے بہکے
نہیں جانا کہاں آئے کہاں تھے
سراپا درد تھے مانندِ دل ہم
مرض تھے پر نصیبِ دوستاں تھے
کہاں داغ اُس کی الفت کے ، کہاں دل
یہ درہم گنجِ مخفی میں نہاں تھے
نہ دوڑے جز سوادکوچۂ یار
مگر ہم بھی خیالِ دوستاں تھے
نہ کیوں سیاد وقت مرگ آتا
کہ ہم باغ جہاں میں مرغِ جاں تھے
نہ ہرگم بزم ساقی رُکے ہم
مگر دورِ شرابِ ارغواں تھے
حمائل تھے گلوئے درخت رزمیں
مگر دستِ خیال مے کشاں تھے
رہی راتوں کو اکثر سیرِ افلاک
مگر تیرِ آہ بے کساں تھے
کہاں ڈالا خلل وصل عدو میں
گجر ہی تھے نہ ہم بانگِ اذاں تھے
بہارِ باغ ہستی تھی ہمیں سے
نظر سے گو، برنگِ بو نہاں تھے
عیاں ایسے کہ تجھے سب سے نہاں ہم
نہاں ایسے کہ ہر شئے میں عیاں تھے
نہ تھا معشوق جس میں غیر عاشقی
عجب خلوت تھی وہ بھی ہم جہاں تھے
اُٹھے ہم اٹھ گیا پردہ دوئی کا
ہمارے اُس کے بس ہم درمیاں تھے
چلے زیر زمیں بے بال و پر آج
کبھی ہم طائر عرش آشیاں تھے
نہ شکر اس کا کیا تلوار کھا کر
کہ زخم اپنے دہانِ بے زباں تھے
کچھ ایسی تھی شب غم کی چڑھائی
کہ نالے شمغ بزم لا مکاں تھے
گئے وہ دن کہ ہر دم یہ جگر، دل
لہو بن بن کے آنکھوں سے رواں تھے
نہ رہتے تھے ٹھکانے ایک ساعت
کبھی ہم بھی حواسِ عاشقاں تھے
گلستاںنِ جہاں میں کون ٹھہرا
جو سر دآئے نظر سرورِ رواں تھے
خدا نے ان کو پہنچایا ہدف تک
حدنگِ آہ تیر بے کماں تھے
جو اس محفل میں ہم جانے بھی پائے
پیالے آنسو آنکھوں سے رواں تھے
نہ نکلی بات منہ سے صورتِ شمع
زباں ایسی تھی گویا بے زباں تھے
مرے پہلو میں کل بیٹھے تھے آسیؔ
مگر جب تک تھے مثلِ دل تپاں تھے
٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 407