donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پھر مزاجِ اس رند کا کیوں کر ملے *

غزل

پھر مزاجِ اس رند کا کیوں کر ملے
جس کو اس کے ہاتھ سے ساغر ملے
یہ بھی ملنا ہے کہ بعد از صد تلاش
حد و ہم و فہم کے باہر ملے
کچھ نہ پوچھو کیسی نفرت ہم سے ہے
ہم ہیں جب تک وہ ہمیں کیوں کر ملے
ظاہر و مظہر میں فرق ایسا نہیں
پیر ہاتھ آیا تو پیغمبر ملے
میری آنکھیں اور اُس کی خاک پا
تیرے کوچے کا اگر رہبر ملے
وصل ہے سر جوشِ صہبائے فنا
پھر اگر کوئی ملے کیوں کر ملے
کعبہ، بت خانہ، کلیسا، صومعہ
پھرتے ہیں دردر کہ تیرا گھر ملے
کس قدر ٹھہرا بلند ان کا مقام
مل گیا مولا جسے حیدر ؓ ملے
ملنے کے پہلے فنا ہونا ضرور
پھر فنا جو ہو گیا کیوں کر ملے
آسی گریاں ملا محبوب سے
گل سے شبنم جس طرح رو کر ملے

٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 358