donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* غش نہ آجائے کہیں مانند موسیٰ دیکھ *

غزل

غش نہ آجائے کہیں مانند موسیٰ دیکھئے

میری آنھوں سے نہ اپنا آپ جلوا دیکھئے
دیکھ کر نہ یار کا کیا جانئے کیا دیکھئے
منہ دکھائی دے اگر اس کی کیفِ پا دیکھئے
نورو ظلمت جو ہو سب میں ایک جلوا دیکھئے
رنگ و بے رنگی میں سب میں رنگ پیدا دیکھئے
میں نہیں کہتا ہوں کہ سنبل یا نہ لالال دیکھئے
زلف و روئے یار کا بھی ان میں جلوا دیکھئے
جی میں ہے اپنے ہی جامہ میں وہ جلوا دیکھئے
وسعتِ دامان صحرائے تمنا دیکھئے
صبح پیری میں تو ایسا ہو کہ مثلِ پیر ثبح
چاک دل میں شاہد خورشید سیما دیکھئے
کی نظر جس نے مرے باطن میں تو ظاہر ہوا
وہ بھی قطرہ ہے نہ جس قطر ے میں دریا دیکھئے
آفتابِ روئے لیلیٰ جلوہ گر دروں میں ہے
چشم مجنوں سے جو موجِ ریگ صحرا دیکھئے
میں تصور سے اٹھا دیتا ہوں پردا بیچ کا
ہجر کی شب آپ بھی میرا تڑپنا دیکھئے
خامشی اچھی نہیں اے خضرِ راہ مدعا
کچھ تو کہئے گو یہی کہئے کہ رستا دیکھئے
دل بنا ہر جزو تن ہر داغ دل اک چشم شوق
اپنی دید، اپنے تصور کی تمنا دیکھئے
کیا لگایا ہے ہجوم غم نے میلا ان دنوں
آئیے بھی دل میں عاشق کے تماشا دیکھئے
سر برہنہ پھر رہے ہیں ہم بسانِ آفتاب
آنکھ اگر ٹھہرے تو نورِ داغ سودا دیکھئے
دید کے قابل سہی ہر لالہ و گل اے بہار
کچھ نظر آتا نہیں تیرے سوا کیا دیکھئے
کیا بتائوں کس نے نظروں میں کیا عالم سیا
وہ نظر دے برقِ خرمن سوز ِ پندارِ خودی
تو ہمیں میں ہو مگر تجھ کو اکیلا دیکھئے
موسیٰ و جبرئیل کی بھی دنگ ہے دید و شنید
دیکھنا سنئے ہمارا اور سننا دیکھئے
کرتی ہے دیوانہ آخر آپ کی تصویر بھی
محوِ زینت ہو کے آئینہ نہ اتنا دیکھئے
حسبِ استعداد ِ طالب چاہئے فیض کرم
منہ ہمارا دیکھئے اور ایک بوسا دیکھئے
صورتِ نقشِ کف پا خاک میں ملنے کے بعد
اپنے رستے میں مرا آنکھیں بچھانا دیکھئے
خاک میں مل کر بھی آنکھیں بند ہوں ممکن نہیں
راہ تیری صورتِ نقشِ کف پا دیکھئے
آپ سے دیکھی نہیں جاتی تھی میری زندگی
لیجئے مرتا ہوں اب مرنا تو میرا دیکھئے
کیا پیا پے چل رہا ہے دورِ صہبائے فنا
رنگِ ذوق ِ محفل امواج و دریا دیکھئے
خاک ہو کر بھی نہ چھوڑیں دامن محبوب ہم
دستِ مجنوں دیکھئے دامانِ صحرا دیکھئے
آپ سے جو پردۂ افلاک سے چھپتا نہ تھا
ہم نے سینے میں چھا رکھا وہ جلوا دیکھئے
رات آسی کہتے تھے اپنے سیہ خانے کو گور
جیتے جی مر جاتے ہیں عاشق تماشا دیکھئے

٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 387