donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* گئی جوانی اب آئی پیری نہ خشتِ زرسے  *

گئی جوانی اب آئی پیری نہ خشتِ زرسے دل آشنا کر
عوض میں نشہ کے تُل رہا ہے خمار آنکھوں میں تیری آکر
نہ جاکے بت خانے میں ڈھئی دے نہ جم کے مے خانے میں رہا کر
نہیں ہوسؔ وقتِ جوشِ مستی قدِ خمیدہ سے کچھ حیا کر
بتوں کا بندہ رہے گاکب تک خدا خدا کر خدا خدا کر
نہیں اب ایامِ خوابِ غفلت خیال اپنے مآل کاکر
اتر گیا نشہ ٔ جوانی تولطف کیا جامِ مے چڑھا کر
بڑھاپے نے گور سے لگایا لبوں پر اٹکی ہے جان آکر
نہیں ہوسؔ وقتِ جوشِ مستی قد ِخمیدہ سے کچھ حیا کر
بتوں کا بندہ رہے گاکب تک خداخدا کر خداخدا کر
مزا ہے الفت پرستیوں کا خدا پرستی یہاں کہاں ہے
تری نماز و عبادت اے دل حرم کے طاقوں میں رائیگاں ہے
جھکی ہیں نیچے وہ مست آنکھیں جو زیرِ ابر و تو یہ عیاں ہے
سجودِ محرابِ تیغِ قاتل عبادتِ رند مشرباں ہے
جو ہوسکے تو قضائے عمری اس ایک سجدے میں سب ادا کر
نہ ہے یہ منت کشِ اقامت نہ اس کو کچھ حاجتِ اذاں ہے
حضورِ دل سے جو ہو ادا تو نماز اس ڈھب کی پھر کہاں ہے
سنو اگر دھیان سے توبسمل کی ہچکیوں میں یہی فغاں ہے
سجودِ محرابِ تیغ ِ قاتل عبادتِ رند مشرباں ہے
جو ہوسکے تو قضائے عمری اس ایک سجدے میں سب ادا کر
فنا ہے سب کا نشان اک دن ہے نام باقی بس اک خداکا
غبار برباد سب کے سب ہیں چلا قضا کا جو کوئی جھونکا
اگر ہوشبہ کسی کو اس میں تو ہائے مجھ کو بتا دو اتنا
کہاںِ ہیں جم اور کہاں سکندر کہاں سلیماں کہاں ہے دارا
یہ سب کے سب خاک کے تھے پُتلے بگاڑ ڈالے بنا بنا کر
کہاں ہے نل اب کہاں دمن ہے کہاں ہے یوسف کہاں زلیخا
کہاں ہے شیریں کہاں ہے خسرو کہاں ہے فرہاد بے ستوںکا
کہاں ہے مجنوں کہاں ہے لیلیٰ کہاں ہے وامق کہاں ہے عذرا
کہاں ہے جم اور کہاں سکندر کہاں سلیمان کہاں ہے دارا
یہ سب کے سب خاک کے تھے پُتلے بگاڑ ڈالے بنا بنا کر
جمھائی لے لے کے کہہ رہے ہوتو بہکی بہکی سی بات بھی ہے
جھکی ہیں پلکیں خمار کی کیفیت ہوید اکھلی کھلی ہے
جو مانو آسیؔ کہ سرخیوں سے لہوکی بوند آنکھ ہورہی ہے
ہے منہ پہ بیداریوں سے زردی ہوسؔ اگر نیند اچٹ گئی ہے
تصور اُس کے میں سو رہو تم بغل کاتکیہ لگا لگا کر
٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 472