donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جو آنا ہو تو آجائو نہیں اب جان جاتی &# *

جو آنا ہو تو آجائو نہیں اب جان جاتی ہے
بھیج پھرکت ہیں تورے ملن کو سرون سنن کو بین
من مالا تو ہے نام کا جپت رہت ہے دن رین
خبر لو آتش شو ق آگ اب دل میں لگاتی ہے
کر کپنے لکھنی ڈگے ان انگ تھرائے
سُدھ آوت چھاتی پھٹے پاتی لکھی نہ جائے
مصیبت ہجر کی راتوں کی کب لکھنے میں آتی ہے
من ماں راکھوں من جرے کہوں تو مکھ جر جائے
گونگے کا سپنا بھیو سمجھ سمجھ پچھتائے
مقام گو مگو ہے سوزشِ غم جی جلاتی ہے
ہم تم سامی ایک ہیں کہن سنن کو دوے
من کو من سے تولئے دو من کبھی نہ ہوئے
ملا جب دل سے دل پیارے دوئی پھر کب سماتی ہے
کا جردوں تو کرکرائے سُرما دیا نہ جائے
جن نین ماں پیو بسیں دو جا کون سمائے
پری بھی ہو تو نظروں میں ہماری کب سماتی ہے
نین رکت پاتی لکھوں جو بس ہوئے ہمار
اچھرّ بن کا گد چڑھو ں دیکھوں درس تہار
عجب خونِ جگر یہ بے بسی ہم کو کھلاتی ہے
میں چاہوں کہ اُڑ ملوں اور پربن اڑانہ جائے
کا کہوں کرتا ر کو جو پرنا دیا لگائے
کوئی تدبیر ملنے کی نہیں ہم سے بن آتی ہے
آئو پیارے درگھن میں نین موند تو ہے لوں
نا میں دیکھوں اور کونا تو ہے دیکھے دوں
یہ حسرت جی کی جی ہی میں ہمیشہ رہتی جاتی ہے
اوس اوس سب کو ئو کہئے آنسو نہ کہے
منہ برہن کے سوگ میں رین رہی ہے روئے
مرے روزِ سیہ پر رات بھی آنسو بہاتی ہے
گھونگھچی بن ماں دیکھ کے کیسے بوجھی بات
برہنی ڈوبی رکت میں اور سیس جات اُترات
شہادت تیرے کشتوں کی بھی کیا کیا رنگ لاتی ہے
آئے وہ دن کٹ گئے کہ رہت رہے پیو پاس
اب پیو سپنا ہو گئے کہ نت چت رہت اُداس
نہ کچھ پوچھو جدائی اس کی اب کیا کیا ستاتی ہے
داگ کٹھن سب داگ ہیں برہ داگ بیراگ
تل دھرنے کی ٹھور نہیں اور دیت داگ پر داگ
بنائوں لالہ زار اپنا جگر میری ہی چھاتی ہے
اٹھا بگولا پریم کا اور تنکا چڑھا اکاس
تن کا تھا سوتن میں ملا اور تنکا تنکے پاس
نسیم کوئے جاناں اب مری بھی خاک اڑاتی ہے
سائیں بھروسا جان کے پاپ کیا بھر موٹ
جیسے نور کو کرم کرے اور چھپے پیا کے اوٹ
امید مغفرت آسی مجھے عاسی بناتی ہے
٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 513