donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Aasi Ghazipuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پسند آیا تو لے لو دل ہمارا *

غزل

پسند آیا تو لے لو دل ہمارا
مگر دل پھر بھی کس قابل ہمارا
نہیں ہوتا کہ بڑھ کر ہاتھ رکھ دیں
تڑپتا دیکھتے ہیں دل ہمارا
جمال اُن کا ہے آبِ زندگانی
مگر جینا کیا مشکل ہمارا
چھُری بھی تیز ظالم نے نہ کر لی
بڑا بے رحم ہے قاتل ہمارا
تموّج بحرِ غم کا دیکھتے ہو
حُبابِ دل ہے دریا دل ہمارا
یہ گرمی آتشِ دوزخ میں کیسی
کوئی نالا ہوا شامل ہمارا
تکلم ہم سے یارِ بے دہن کا
نہ کیوں ہو مدّعی قائل ہمارا
نہ آنا ہم تمہارا دیکھ لیں گے
جو نکلا جذبِ دل کامل ہمارا
کبھی ڈھونڈھا بھی تونے ہم کو اے قیس
دل ہر ذرہ ہے محمل ہمارا
دل گردوں سے لے کرتادلِ دوست
گیا نالہ کئی منزل ہمارا
اگر قابونہ تھا دل پر بُرا تھا
وہاں جانا سرِ محفل ہمارا
نہ جانا کچھ طرازِ گنجِ اسرار
امانت دار تھا جاہل ہمارا
تامل ہے جو پاس آنے میں ان کو
وہاں جانا بھی لا حاصل ہمارا


مطلع

کوئی ہے جو نہ ہو حامل ہمارا
مگر ملنا ہوا مشکل ہمارا
محیطِ رنگ نیرنگِ فنا ہیں
جمالِ دوست ہے ساحل ہمارا
بھلاوہ دشمن جاں دوست ہوگا
ہوا پندار اب باطل ہمارا
چلا سفّاک یہ دل میں نہ آئی
تڑپتا ہے ابھی بسمل ہمارا
محیط جادۂ بے رنگ ہے دل
کہیں پیدا نہیں ساحل ہمارا
یہ حالت ہے تو شاید رحم آجائے
کوئی اس کو دکھا دے دل ہمارا
دمِ نزغ آنے کا وعدہ تو دیکھو
کہ اب مرنا بھی ہو مشکل ہمارا
انہیں کی چھیڑ تھی اس رنگ میں بھی
خیال ِ غیر تھا باطل ہمارا
طلب اُن کی ، پھریں ہم گرد اپنے
جنونِ عشق تھا کامل ہمارا
متاعِ گرمیِبازار جاں ہے
وہ برقِ خرمنِ حاصل ہمارا
مزاہر آن میں شانِ نو کا
مگر جب دل نہ ہو غافل ہمارا
وہ کاش اتنا قیامت میں تو پوچھیں
کہاں ہے آسیؔ بے دل ہمارا

٭٭٭

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 368