غزل
آتی ہے قافلہ غم میں یہ آواز جرس
نالۂ دل کے سوا کون ہے دم ساز جرس
ایسی آواز سے یہ کوسوں تک اڑ جاتا ہے
آج معلوم ہوا ہے پرواز جرس
شب غم قافلۂ اشک رواں کے ہمراہ
نالہ ہائے دل شیدا ہے انداز جرس
قیس نالاں نہ کہیں قافلہ سے چھوٹا ہو
جستجو کس کی ہے کیوں ہے یہ تگ و تاز جرس
دل نالاں سے میری سانس کی طرح اے آسی
ڈر یہ ہے بیٹھ نہ جائے کہیں آواز جرس
٭٭٭